skip to Main Content
(آزادی ہند (رئیس احمد جعفری

(آزادی ہند (رئیس احمد جعفری

(آزادی ہند (رئیس احمد جعفری

تحریکِ پاکستان میں ایک نیا انکشاف

حَرفِ آغاز

ابو آزاد کلام کی کتاب (INDIAWINSFREEDOM)  جب میں نے پڑھی تواس کے مباحث  نےایک نئ دنیا میرے سامنے پیش کردی ، ان مباحث کا ایک حصّہ تو وہ ہے جو انکشافات سے تعلق رکھتا ہے ، یہ بہ حد عجیب اور بے انتہا دلچسپ ہے – ان مباحث کا دوسرا حصّہ طومار ہے ، ” غلطیہائے مضامین” کا ،واقعات غلط، اعداد و  شمار نا درست ، استحراج نتائج منطقی لیکن مخالطہ انگیز بد قسمتی یا خوش قسمتی سے 1934 سے لیکر 1957 تک سیاسی تحریکوں اور رہنماؤ سے ، مجھے دور رہتے ہوئے بھی قرب کے مواقع حاصل رہے ،1939 تک میں روزنامہؑ خلافت بمبئ کا چیف ایڈیٹر اور مولانا شوکت علی کا ضمیہ بنا رہا مالوجی سے لے کر گاندھی ضی تک ، تصدقّ احمد خاں شروانی سے لیکر ڈاکٹر محمود تک ، مہاراجہ الور سے لیکر مہاراجہ پٹیالہ تک ، خلیق الزماں سے لیکر نواب اسماعیل خاں تک ، شعیب قریشی سے لیکر عبدالرحمٰن صدیقی تک ، راجہ محمود آباد سے لیکر قائداعظم تک، مولانا ابوالکلام آزاد کی خود نوشت یعنی جب میں نے دیکھی اور اس کے مباحث کے خارزار اور چمنستان کی جب میں نے سیر کی تو بہت سی بھولی بسری باتیں میرے دماغ میں تازہ ہوگئیں اور میں اس کتاب کے مباحث کو اردو میں منتقل کرنے اور ان پر اپنے مشاہدات و معلومات کی روشنی میں گفتگوں کرنے پر مجبور ہوگیا ، معنوی اعتبار سے اس کتاب کے چار حصّے ہیں ::

1) ذاتی حالات وسوانح

2) درمدح خود

3) حشووزوائد

4) مباحث مہمہؐ !

اس کتاب کی جان وہ سیاسی مباحث ہیں جو مولانا نے سپرد قلم فرمائے ہیں یہ  مباحث اپنے اندر چند پہلوں رکھتے ہیں ،

 انکشافات ــــ وہ اسراردروںِ پردہ جنھیں صرف مولانا ہی بیان کرسکتے تھے ، کیونکہ آہنی پردہ کے پیچھے کیا کچھ ہوتا رہا تھا ، باہر والے عرف

Back To Top