مولانا رئیس احمد جعفری 1912 میں لکھیم پور میں پیدا ہوئے. اصل وطن سیتا پور تھا. ان کا خاندان یہاں کے عمائد میں شمار ہوتا تھا. جعفری صاحب چار پانچ برس کے ہی تھے کے ان کے والد سید ناظر حسین کا انتقال ہو گیا. اسی کی وجہ سے ان کی پرورش و تربیت ننھیال (خیرآباد) میں ریاض خیرآبادی کی سرپرستی میں ہوئی جو جعفری صاحب کے نانا سید نیازاحمد کے حقیقی بھائی تھے۔
جعفری صاحب نے ندوۃالعلماء لکھنو اور جامع ملیہ اسلامیہ دہلی میں تعلیم حاصل کی. طالب علمی ہی کے زمانے میں مضمون نگاری کا شوق پیدا ہوا. ان کی پہلی کتاب “سیرت محمد علی” ہے. یہ اگر چہ نوجوانی کے زمانے کی تصنیف ہے لیکن آج بھی اپنے موضوع پر بہترین کتاب سمجھی جاتی ہے۔
اپنی زندگی کے آخری ایام میں انہوں نے کچھ عرصے کے لئے روزنامہ “انجام” کراچی کی ادارت کے فرائض بھی انجام دئیے. ان کا انتقال 27 اکتوبر 1968 کو لاہور میں ہوا. اور تدفین کراچی میں ہوئی۔
جعفری صاحب نے متنوع موضوعات پر تین سو سے زائد کتابیں تصنیف و تالیف کیں. ایک خاصی تعداد ناولوں اور ترجموں کی بھی ہے. وہ عملی و ادبی حلقوں ہی میں نہیں, عوامی حلقوں میں بھی مقبول ترین ادیب تھے۔