(اسلام اور عدل و احسان(رئیس احمد جعفری
(اسلام اور عدل و احسان(رئیس احمد جعفری
میری اس کتاب کا نام ہے “اسلام اورعدل واحسان”عربی زبان میں عدل کے لیے اعتدال,تعدیل,میزان,قسط,اقتصاد,توسط وغیرہ…
اور احسان کے لیے فضل,عفو,انعام,صفح,رحم وغیرہ عام طور پر استعمال ہوتے ہیں.قرآن نے بھی ان کا استعمال کیا ہے.اس کتاب کے لکھنے کی ضرورت یوں پیش آئی کہ واعظ کی شعلہ مقالی,ملا کی آتش بیانی اور, اور علم دین کی شیوا زبانی کا مرکز محوریہ تو یہ رہ گیا ہے کہ حرب عقائد کا بازار گرم کیا جائے یعنی یہ شیعہ ہے ,وہ سنی, یہ بدعتی ہے وہ وہابی,یہ بریلوی ہے وہ دیوبندی ,یہ حنفی ہے وہ شافعی,یہ حنبلی ہے وہ مالکی,صرف یہ مسلمان ہے اور وہ کافر
غرض حلقوم و گلو کی پوی قوت سے انہیں طائفی اختلافات کو ابھارا اور نمایاں کیا جاتا ہے..اور یا پھر اس پر اکتفائ کر لیا جاتا ہے کہ مسلمانوں کو نماز کی تلقین کی ,جائے,روزے کی ترغیب دی جائے حج پر امادہ کیا جائے,زکوۃ کے فضائل ورد زبان رکھے جائیں اور فقہی مسائل کے بیا ن کو کافی سمجھ لیا جائے کوئ انصاف پسند حقیقت اور واقعہ سے انکار نیہں کر سکتا .اگر طائفی اور حزبی اختلافات موجود ہیں تہ ان کی موجودگی نا افسوس ناک ہے…نا انکی تردید قابل.
اعتراض
“گل ہائے رنگ رنگ سے ہے زینت چمن”
“اے ذوق اس جہاں کو ہے زیب اختلاف سے”
لیکن اگر فروعی اختلافات پر “رفع یدین”شروع ہو جائے اور غیر بنیادی مسائل پر ملت میں افتراق اور امن و امان میں خلل پیدا ہو نے لگے تو یہ چیز افسوس ناک بھی ہے اور قابل اعتراض بھی…اسی طرح اگر روز صرف صوم و صلوۃ اور مسائل فقہی پر دیا جائے اور اسلام کی ان حیات آفریں تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا جائے جنہوں نے ایک جاہل اور اجڈ قوم کو “جہانگیر و جہانبان و جہان آرا “بنا دیا تھا تو اسے قوم کی بد بختی قرار دینے میں کون سی چیز مانع ہو سکتی ہے
عدل اور احسان سیکھنے میں دو لفظ ہیں لیکن غور کیجیئے تو ان میں کنج معانی پہناں ہے.اسلام نے کسی چیز پر اتنا زورنہیں دیا جتنا عدل پر,جتنا احسان پر-ایک زندہ اور فعال قوم اگر عدل سے نا آشنا اور احسان سے نا مانوس ہو وہ زندگی کا حق نہیں رکھتی, قومقں اور ملتوں کے عروج و زوال کی داستانیں تاریخ کے اوراق بکھرتی ہوئی ہیں نگاہ غور سے دیکھا جائے تو معلوم ہو گا کہ دنیا میں اسی قوم کو سر بلندی حاصل ہوئی جس نے عدل کو اپنا شعار بنا یا اور احسان کو اپنی خصوصیت قرار دیا
عدل ارو احسان وعفو خدا کے اسماء حسنی میں شامل ہیں ..وہ عادل ہے, وہ رحیم ہے, وہ رحمان ہے,تواب ہے ,منعم ہے ,اسلام میں عدل اور احسان و عفو کو بڑی اہم اور بنیادی حیثیت حاصل ہے.
میں اس کتاب میں بتاؤن گا کہ:
قرآن کریم میں عدل و عفو کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے ?مفسرین کےکیا اقوال ہیں
احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے عدل اوراحسان و عفو کے بارے میں کیا معلوم ہوتا ہے
عدل ارو احسان وعفو خدا کے اسماء حسنی میں شامل ہیں ..وہ عادل ہے, وہ رحیم ہے, وہ رحمان ہے,تواب ہے ,منعم ہے ,اسلام میں عدل اور احسان و عفو کو بڑی اہم اور بنیادی حیثیت حاصل ہے.
میں اس کتاب میں بتاؤ گا کہ:
قرآن کریم میں عدل و عفو کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے ?مفسرین کےکیا اقوال ہیں
احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے عدل اوراحسان و عفو کے بارے میں کیا معلوم ہوتا ہے
اسلام کے مقننین یعنی فقہاء نے اپنی اجتہادی,اپنی”رائے”اور اپنے فتاوے میں عدلاور احسان وعفو کو کیا حیثیت دی ہے
لیکن صرف نظریہ کوئی چیز نہیں,جب تک عمل سے آہنگ نہ ہو,قرآن, حدیث اور فقہ سے استنباط کے بعد میں بتاؤں گا:…..1: قرآن ناطق یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات گرامی میں عدل اور احسان و عفو کس مقام پر نظر آتے تھے? ……2: خلفائےراشدین کے عہد با برکت میں ان الفاظ کے معنی کس طرح عمل میں لائے گئے? ……..3:خلافت راشدہکے بعد جب خلافت د رحقیقت سلطنت اور ملکیت بن گئی تھی,یہ الفاظ عملی جامہ پہنتے رہے?…….4: ملوک و سلاطین اسلامنے اپنی مطلق العنانی کے با وجود کہاں تک عدل و احسان و عفو کو اپنایا
یہ لمبی بحث ہے ,اس پر بسیط تصنیف تیار ہو سکتی ہے لیکن میں ممکن حد تک اجمال اور اختصار سے کام لوں گا—اس موقع پر مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اصل کتاب شروع کرنے سے پہلے اسلام میں عدل اور احسان و عفو کے تصور پر ایک اجمالی نظر ڈالی جائے ,اس کے بعد ہی انشراح قلب کے ساتھ کتاب کے مباحث کو پرکھا جاسکتا ہے,اور اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ اسباب میں اسلام کے صحیح تعلیمات و ہداہت کیا ہیں
رئیس احمد جعفری
https://www.raeesahmedjafri.org/wp-content/uploads/2019/12/اسلام-عدل-و-احسان-part-1.pdf
https://www.raeesahmedjafri.org/wp-content/uploads/2019/12/اسلام-عدل-و-احسان-part-2.pdf